causion se cousion tak episode 6| کزنوں سے کزنوں تک قسط نمبرچھ - urdu kahaniyan

Latest

BANNER 728X90

Saturday 14 January 2023

causion se cousion tak episode 6| کزنوں سے کزنوں تک قسط نمبرچھ

causion se cousion tak episode 6| کزنوں سے کزنوں تک قسط  نمبرچھ


Urdu story Wisdom Courage Determination Folk tale Moral lesson Traditional story Cultural heritage Proverb Storytelling.



کہ نوشابہ نے آج پھر میرے بازو پر کچھ لکھنا شروع کردیا لیکن مجھے کچھ سمجھ

 نہیں آرہا تھا جب بہت کوشش کے بعد بھی کچھ سمجھ نہیں آیا تو میں نے اپنا ہاتھ واپس کھینچ لیا اور اسے میسج کیا ۔ کیا ہوا نوشابہ کیا لکھ رہی ہو بازو پر مجھے سمجھ نہیں آرہا ۔ تم کل بھی کچھ لکھ رہی تھیں نوشابہ کہنے لگی بس چھوڑو ، اب اس بات کو رہنے دو ۔میں نے کہا نہیں پہلے بتاؤ کیا لکھا تھا ؟ 

نوشابہ کہنے لگی میں نے کل لکھا تھا کہ بس اوپر تک ہی رہنا ۔ نیچے کی طرف مت جانا ۔ میں نے کہا اور آج کیا لکھا تھا ؟ اب بتا بھی دو کیوں ستا رہی ہو ۔ نوشابہ بولی میں نے لکھا ہے ، وہ کام کریں ؟ میں نے کہا میری جان کھل کر بتاؤ نا کیا کام کرنے کا کہہ رہی ہو ؟نوشابہ کہنے لگی تمہیں سب پتہ ہے مجھے کیوں تنگ کر رہے ہو میرا بہت دل کر رہا ہے مگر میں کھل کر نہیں بتا سکتی مجھے شرم آتی ہے تم سمجھ جاؤ نا میں  نے کہا نہیں بھئی نام لے کر بتاؤ ، مجھے ایسے سمجھ نہیں آرہا ۔نوشابہ بولی تم بھی نا ۔میں نے کہااب بتا بھی دو ، جلدی کرو۔نوشابہ کہنے لگی ارسلان میں چاہتی ہوں آج  ہم فل بہک جائیں میں نے کہا پتہ بھی ہے بہکنا کیا ہوتا ہے کیسے ہوتا  یا پھر ایسے ہی جو دل میں آیا کہہ دیا ؟ نوشابہ کہنے لگی ہاں مجھے سب پتہ ہے میں نے بھکنے کے بارے میں بہت کچھ سن رکھا ہے ۔میں نے کہا تو پھر بتاؤ نا کیسے ہوتا ہے ؟نوشابہ بولی جب ساری حدیں پھلانگ دی جاتی ہیں اسے بھکنا کہتے ہیں ۔میں نے کہا کہ اس کا مطلب اب تم فلی انجوائے کرنا چاہتی ہو ؟ نوشابہ کہنے لگی ہاں میں نے کرنا ہے ، اور ابھی کرنا ہے ۔میں نے کہا یار پاگل ہوگئی ہو کیا تمھیں پتہ بھی ہے پہلی دفعہ کتنا مشکل ہو تا ہے تم کیسے برداشت کرو گی وہ بھی بنا آواز نکالے نوشابہ کہنے لگی بس مجھے نہیں پتہ ، مجھے ابھی انجوائے کرنا ہے۔ میں اور کچھ نہیں سننا چاہتی ۔میں نے کہا میرے پاس پروٹیکشن کیلیے بھی کچھ نہیں اور اگر کچھ الٹا سیدھا ہوگیا تو کیا کریں گے ، ضد مت کرو تم میری بات سمجھنے کی کوشش کرو نوشابہ بولی پھر ہم شادی کر لیں گے میں نے کہہ دیا نا ابھی اور اسہی وقت میں نے کہا یار تم میری مجبوری کو سمجھو امی اور مشال بھی یہیں ہیں ان کو پتہ چل جائے گا ۔نوشابہ بولی کچھ نہیں ہوتا ، بس میں نے آج ہی کرناہے ورنہ یاد رکھنا میں شادی تک تمہیں ہاتھ بھی  لگانے نہیں دوں گی ۔میں نے کہا چلو پھر ٹھیک ہے ہم شادی کے بعد ہی  کریں گے اب خوش ؟نوشابہ بولی تو پھر ٹھیک ہے تم میرے ساتھ زور زبردستی نہیں کرو گے اور نہ ہی مجھے مجبور کرو گےمیں نے کہا ہاں مجھے منظور ہے میں نے سوچا کہ بعد میں اسے کسی طریقے سے منا لوں گا ابھی تو جان چھڑا لوں مجھے امی اور مشال کے اٹھ جانے کا خوف تھا نوشابہ کہنے لگی نہیں مجھے تمھاری بات پر بھروسہ نہیں ہے پہلے تم قسم کھاؤ ۔میں نے کہا تم تو پاگل ہوگئی ہو ایسی باتوں پر بھی کوئی قسم کھاتا ہے ؟ میں نے نہیں کھانی کوئی قسم ۔نوشابہ کہنے لگی اچھا تو پھر میں اپنے ابو کی قسم  کھاتی  ہوں کہ شادی کے بعد میں نے تمہیں بھی نہیں کرنے دینا اگر تم آج نہیں کروگے تو ۔میں اب بری طرح سے پھنس گیا تھا مجھے پتہ ہے کہ نوشابہ اپنے ابو سے بہت محبت کرتی ہے اور وہ کبھی ان کے نام کی قسم نہیں توڑے گی اور جو کچھ کہہ رہی ہے ضرور کرے گی ۔میں نے کہا یار ایسا کیسے ہوسکتا ہے تم خود ہی سوچو یہ موقع نہیں ہے ہم پھنس جائیں گے ۔نوشابہ کہنے لگی مجھے کچھ نہیں پتہ میں نے جو کہنا تھا کہہ دیا اب اگر پروگرام ہو تو مجھے اٹھا لینا ورنہ گڈ نائٹ مجھے اس پر غصّہ بھی بہت آرہا تھا اور اسکے بچپنے اور ضد پر پیار بھی آرہا تھا میں نے سوچا جو ہوگا دیکھا جائے گا اور اسے گڈ بائے بول کر میں بھی سوگیا ۔صبح اٹھے تو سب کچھ نارمل تھا نوشابہ کا موڈ بھی بالکل ٹھیک تھا اس کے کسی بھی عمل سے محسوس نہیں ہو رہا تھا کہ وہ رات ناراضگی میں سوئی تھی ، آج وہ میرے ساتھ بھی کھل کر باتیں کر رہی تھی جسے دوسرے گھر والوں نے بھی نوٹ کیا ، میں سمجھا کہ شاید اسے رات والی اپنی بے جا ضد کا اندازہ ہو گیا ہے اور وہ سب کچھ بھول گئی ہے ۔سارا دن اسہی طرح گزر گیا وہی معمول رہا اگلے دن نوشابہ نے واپس جانا تھا تو میں آج کی رات کو یادگار بنانا چاہتا تھا رات کو سب کے سونے کے بعد ہم نے پھر سے ایک دوسرے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کردی آج ہم پہلے کی نسبت زیادہ آزادی سے ایک دوسرے کے ساتھ کھیل رہے تھے کافی دیر تک ہم کھیلتے رہے میں اپنا کنٹرول کھو رہا تھا بہرحال میں نے اسے راضی کیا اور اس کو پرسکون کر دیا ۔ میں نے ایسے ہی چھیڑنے کے لئے نوشابہ سے کہہ دیا کہ آج پورا بہکتے ہیں اس پر وہ بگڑ گئی اور بولی اب تم اس بارے میں سوچنا بھی مت میں نے اپنے ابو کی قسم کھائی ہے جو میں کبھی بھی نہیں توڑوں گی ۔ ہاتھ سے جو چاہے کرلو یا کروالو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہےمیں بولا نوشابہ تم بہت ضدی ہو تو کہنے لگی ایسی ہی ہوں میں ۔اس کے بعد اس نے بھی میرے ساتھ پورا پورا انصاف کیا مجھے بہت مزے کروائے اور اس کے بعد ہم دونوں سو گئے ۔